میرےدل کےدشت میں بیابانی بہت ہے
اسےسجانےکہ لیےایک رانی بہت ہے
زندگی کےہر دن کوآخری دن سمجھ
جو الله کی یادمیں بیتےوہ زندگانی بہت ہے
محفلوں میں سامعین کیسےنا متاثر ہوں
میرے انداز میں شعلہ بیانی بہت ہے
اصغرجیسےغریب انسان کے لیے
کسی معصوم دل کی میزبانی بہت ہے