میرے راہنما میرے دلربا
کہا تجھ سے میں نے تو کچھ نہیں
نہ گلہ کوئی نہ شکائتیں
نہ بے سبب ملاقاتیں
نہ ہجوم اتنا کہ سُن سکے
نہ رہے تنہا کہ گنگنا سکے
میرے راہنما میرے دلُربا۔
یہ جو تم نے سُن لی ذراذرا
وہ تمام باتیں ہیں بے گناہ
نہ جرم تھا اتنا کہ وکیل ہو
نہ تھے بے شرم کہ ہوں سفارشیں
میرے راہنما میرے دلربا
یہ جو لوگ کہتے ہیں ایک دن
ہمیں تم سے تھیں کبھی نفرتیں
تو یہ جھوٹ ہے
سب جھوٹ ہے
ہم تو ایک پل کے بھی ہیں گواہ
کہیں گزر نہ جائے تیرے سواہ