شہنائیوں میں بھی میرے ساتھی رہے ہو تم
تنہائیوں میں بھی میرے ساتھی رہے ہو تم
میری شہرت میں ہی نہیں اے میرے راز داں
رسوائیوں میں بھی میرے ساتھی رہے ہو تم
بحر وفا کی آب سطح پر موجوں پر کناروں پر
گہرائیوں میں بھی میرے ساتھی رہے ہو تم
محض دریائے محبت میں ہی ہمراہ نہیں اترے
صحراؤں میں بھی میرے ساتھی رہے ہو تم
مجھے حماقتوں میں ہی تنہا رہنے نہیں دیا
دانائیوں میں بھی میرے ساتھی رہے ہو تم
عظمٰی نے ان سے کہہ دیا اک روز جنوں میں
سچائیوں میں بھی میرے ساتھی رہے ہو تم