میری خوشیاں میری تقدیر مجھے لوٹا دو
گئے لمحے میری جاگیر مجھے لوٹا دو
جسے تم دیکھ کر قسمت پہ ناز کرتے تھے
میرے ہاتھوں کی وہ لکیر مجھے لوٹا دو
بنایا جس نے خیالات کو میرے جوگی
میرے سپنوں کی وہی ہیر مجھے لوٹا دو
میں تیری یاد سے آ زاد نہیں جی سکتا
میری سوچوں کی وہ زنجیر مجھے لوٹا دو
جسے دیکھے بنا نہ نیند تمہیں آتی تھی
اے میری جان وہ تصویر مجھے لوٹا دو
اے صاحباں تیرے جذبوں کا اعتبار نہیں
میرے ترکش کے سارے تیر مجھے لوٹا دو