میرے صبر کا نہ لے امتحان
Poet: M.Z By: M.Z, karachiمیرے صبر کا نہ لے امتحان
میری خاموشی کو صدا نہ دے
جو تیرے بغیر نہ جی سکے
اسے جینے کی تو دعا نہ دے
تو عزیز دل و نظر سے ہے
تو قریب رگ و جان سے ہے
میرے جسم و جاں کا یہ
فاصلہ کہیں وقت اور بڑھا نہ دے
تجھے بھول کے نہ بھلا سکوں
تجھے چاہ کے بھی نہ پا سکوں
میری حسرتوں کو شمار کر
میری چاہتوں کا صلہ نہ دے
وہ تڑپ جو شولہ جان میں تھی
میرے تن بدن سے لپٹ گئی
تو بجھا سکے تو بجھا اسے
نہ بجھا سکے تو ہوا نہ دے
تجھے اگر ملیں کبھی فرصتیں
میری شام پھر سے سنوار دے
اگر قتل کرنا ہے تو قتل کر
یوں جدائیوں کی سزا نہ دے
More Love / Romantic Poetry






