میرے لبوں پہ ہے نام اس کا
دل میں بھی ہے قیام اس کا
وہ میرا محبوب ہے بہت خوب ہے
نظر میں بہت ہےاحترام اس کا
لکھا ہے تم بہت یاد آتے ہو
جوآج ہی ملا ہے پیغام اس کا
آنکھوں سےاسےباربارچومتاہوں
کچھ اتنا پیارا ہےکلام اس کا
اس کےپیاربھرےاشعارپڑھ کر
اصغر ہو گیا ہے غلام اس کا