اپنی گزری ہے زمانے کو سلامی کرتے کیسے ہم اپنے ہی شعروں کی نلامی کرتے میرے محبوب ترا ذکرِ ہے ذکرِ وشمہ کاش ہم تیری فقیری کی غلامی کرتے