Add Poetry

میرے پاس جو تھی کروٹیں اور آہوں کے سرانے

Poet: Santosh Gomani By: Santosh Gomani, Mithi

میرے پاس جو تھی کروٹیں اور آہوں کے سرانے
اُن جاگتی نیندوں کے ہاتھ ہیں دعاؤں کے سرانے

اک اتفاق حسرت سے کہیں جو بھی بات ہوئی
وہی بات پڑی ہے اب تک سزاؤں کے سرانے

شاید اُن نظاروں کو نظر لگ گئی کسی کی
جو بھی میں نے رکھے تھے نگاہوں کے سرانے

رواں یہ اشک میرے غم کو بھی کیا بھگوتے
جل گئی ساری انگڑایاں اُن شعاؤں کے سرانے

دھڑکنوں کے ردم میں اب سانسیں بہکتی ہیں
کہاں سے لاؤں پھر وہی بانہوں کے سرانے

کسی کا ترس بھی ترسے نہ ترسے سنتوشؔ
سجدے کو پھول رکھ لیتے ہیں پاؤں کے سرانے

 

Rate it:
Views: 278
06 Feb, 2011
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
تُمہاری یاد میں دِل کا نِظام کس کا تھا تُمہاری یاد میں دِل کا نِظام کس کا تھا؟
یہ اِضطراب، یہ شوقِ دَوام کس کا تھا؟
جو بے نَقاب ہوا خواب میں، بتایا نہیں،
یہ حُسن، یہ نگہِ خوش کَلام کس کا تھا؟
سَکوتِ شَب میں جو دِل کو جَلا گیا آخر،
چَراغ کون تھا، شُعلۂ خام کس کا تھا؟
تُمہارے بعد جو تَنہائی کا سَفر گُزرا،
ہر ایک موڑ پہ سایہ، سَلام کس کا تھا؟
جو لَب ہِلے نہ کبھی، اَشک بَن کے بَہتا رہا،
وہ غَم تُمہارا تھا یا میرا نام کس کا تھا؟
جو زَخم دے کے بھی چُپ تھا، وہ شَخص کیسا تھا؟
نہ پُوچھ مجھ سے، وُہی اِنتقام کس کا تھا؟
دھُواں تھا دِل میں، مَگر روشنی سی باقی تھی،
جَلا جو خواب، وُہی احتشام کس کا تھا؟
جو زِندگی کو بِکھرنے سے روک لیتا تھا،
وہ حَرف، وہ دُعا، وہ کَلام کس کا تھا؟
سُنے بغیر جو خاموش ہو گیا مظہرؔ،
وہ آخری سا دِل آشوب جام کس کا تھا؟
نَظر میں عَکس رہا، دِل میں چُپ سا طُوفاں تھا،
یہ بے قَراری، یہ وَجد و قیام کس کا تھا؟
جو دَستِ غیر سے خط بھی ملا تو حَیرت تھی،
بِکھرتے حَرف میں وہ اِحترام کس کا تھا؟
کہیں سے آئی صَدا، اور سَب لَرز سے گئے،
یہ کَیف، یہ اَثر، یہ پَیام کس کا تھا؟
تُمہیں جو کہتے ہیں مظہرؔ وَفا سے دُور ہوا،
بَتاؤ ان کو، وُہی تو غُلام کس کا تھا؟
MAZHAR IQBAL GONDAL
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets