چاند کے زینے سے لمحہ لمحہ
اترتی ریشم جیسی ٹھنڈک
آنکھوں کے کھلے دریچوں سے
من میں میرے یوں اترے
کہ ست رنگوں کے رنگین پیرھن
پھولوں کی پائل کو پہنے
سر سرگم کے ساز بجاتے
نینوں میں مستی کو لٹاتے
سوئے ھوئے جذبوں کو مہکاتے
عشق محبت کی باتیں کرتے
سنہری لمحے پر پھیلائے
روپ کے سارے دئیے جلائے
میرے چہرے کو روشن کرتے
محبت میری کو امر بناتے
میرے پہلو میں سو جاتے