جب خواہشیں سسکتی ہیں سینےمیں
بڑا سکوں ملتا ہےاشکوں کوپینےمیں
جس کا معمول تھا مجھ سےہرروز ملنا
اب وہ ملتا ہےصرف ایک بار مہینےمیں
میں جب اپنے چہرے کو غور سےدیکھوں
میرے ساتھ وہ بھی نظر آئے آہینےمیں
میں اس زندگی کو کیسےزندگی کہوں
تو جو ساتھ نہیں تو کیا مزہ جینےمیں
اصغربھی اپنی قسمت پہ رشک کرتا
اگر میں رہائش پذیر ہوتامدینے میں