میں غصے میں تیزی کرتی ہوں
وہ مزاج میں نرمی رکھتا ہے
میں بات بات پہ بھڑکتی ہوں
وہ ٹھنڈی آہیں بھرتا ہے
میں شوخ لاابالی
وہ سنجیدہ ہر پل رہتا ہے
میں اک نادان لڑکی
وہ سلجھی باتیں کرتا ہے
میں اک نادان لڑکی
لیکن وہ مجھ پہ مرتا ہے
میں اس کے نام لکھتی ہوں
وہ میرے نام لکھتا ہے
میں بار بار اظہار کرتی ہوں
وہ کبھی کبھی محبت جتاتا ہے
میں اک نادان لڑکی
لیکن وہ مجھ پہ مرتا ہے
میں اس سے پیار کرتی ہوں
وہ مجھ سے پیار کرتا ہے
یقین نہیں کرتے یہ لوگ
وہ مجھ پہ مرتا ہے
میرا راجا مجھے اپنی ملکہ بناتا ہے
دل کی سلطنت مرے نام کرتا ہے
مرا بچپنا سہتا ہے
بڑا ہونے کو کہتا ہے
میں جب رونے لگتی ہوں
پیار سے دیکھا کرتا ہے
مرے آنسوؤں کو ہتھیلی پہ سجاتا ہے
سرخ آنکھوں کو لالی کا حسن بتاتا ہے
میں اک نادان لڑکی
لیکن وہ مجھ پہ مرتا ہے
میں بے حد شوخیاں جھاڑتی ہوں
مری باتیں اس سنی کرتا ہے
میں بہت سوال پوچھتی ہوں
ہاں ہوں میں سر ہلاتا ہے
میں اس کو دیکھتی رہتی ہوں
وہ مجھ پہ ہنستا رہتا ہے
(ہاں میں اک نادان لڑکی
لیکن وہ اک سنجیدہ شخص۰)
خدا نے ہمیں ملایا
پریم کا روگ لگایا
میں اک نادان لڑکی
وہ اک سنجیدہ شخص. . . . . . . . . . .