سراب ہوں چشمہ بھی ہوں
سمندر ہوں صحرا بھی ہوں
کارواں کی دھول ہوں
منزل کا نشاں بھی ہوں
وصل سی دعا بھی ہوں
ہجر سی بددعا ب ھی ہوں
قاتل ہوں ستم گر ہوں
لیکن دلربا بھی ہوں
ثواب ہوں گناہ بھی ہوں
اجر ہوں سزا بھی ہوں
امرت ہوں نشہ بھی ہوں
مرض ہوں شفا بھی ہوں
بساط ہوں مہرہ بھی ہوں
مات ہوں فتح بھی ہوں
خود کو جانتی ہوں لیکن
خود سے ناآشنا بھی ہوں
شبنم ہوں شعلہ بھی ہوں
شمع ہوں دھواں بھی ہوں
محبت کی ادا بھی ہوں
تھوڑی بےوفا بھی ہوں
بیٹی ہوں ہمشیرہ ہوں
زوجہ ہوں ماں بھی ہوں
کسی کے لئے دشمن جاں
کسی کی محبوبہ بھی ہوں
میں ایک عورت ہوں کہ جو
فنا بھی ہوں بقا بھی ہوں