Add Poetry

میں تو اس بار بہانے سے نکل آئی ہوں

Poet: وشمہ خان وشمہ By: وشمہ خان وشمہ, نیویارک

میں تو اس بار بہانے سے نکل آئی ہوں
اپنے ہی لکھے فسانے سے نکل آئی ہوں

عدو کی قید سے ملتے ہی رہائی مجھ کو
ایسا لگتا ہے زمانے سے نکل آئی ہوں

اپنی اب خیر منانا کہ تو بھی تنہا ہے
میں تو صیاد ! نشانے سے نکل آئی ہوں

سب کو معلوم ہے تو نے ہی مجھے قتل کیا
پھر بھی تلوار کے دھانے سے نکل آئی ہوں

اب یہی سوچتی رہتی ہوں حقیقت کیا ہے
وشمہ جب اپنے گھرانے سے نکل آئی ہوں

Rate it:
Views: 328
15 Apr, 2015
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets