میں ہی خوشی
میں ہی غم
کسی حسیں کی ہنسی کی ہوں جلترنگ
میں ہی سمندر
میں ہی کنارہ
ڈوبتی اُبھرتی زندگی کا ہوں سہارا
میں ہی خوشبو
میں ہی نغمہ
مہکتی فضائوں نے گنگنایا ہو جیسے
کوئی البیلا سا ترانا
میں ہی ترنم
میں ہی موسیقی
جیسےموسیقار نے بجایا ہو نیا ساز کوئی
میں ہی دھوپ
میں ہی چھاؤں
صبح ور رات کا حسین ملاپ
میں ہی تخیل
میں ہی خواب
تیرے حسین تصورات کا ہوں حاصل
میں سب کچھ ہوں
اس لئے تیرے دل میں بستی ہوں
یادوں میں رہتی ہوں
کیونکہ میں محبت ہوں
تیری الفت ہوں ۔۔