تو روبرو جب سے ہوا میں خوشنما ہوگیا
تیرا ا ثر جب سے ہوا میں لا پتا سا ہوگیا
جانونہ میں کیسانشہ مجھ پہ تیراہو گیا
دل کی لگی تجھ سے لگی میں تیراہو گیا
منزلیں تجھ سےجڑی یہ سفرحسین ہوگیا
میں آشنا تجھ سے ہوا تومیرا سکوں ہوگیا
ہےحسرت یہی ہےچاہت یہی توزندگی ہوگیا
اک شام ہو تیرا ساتھ ہو میں دیوانہ ہو گیا
تیری راہ گزر میرا راستہ میں ب س تیرا ہوگیا
تیراہاتھ میرےہاتھ ہوزندگی بھرکا ساتھ ہو
ہر دن تیرا دیدار ہو میں اس قدر تیرا ہوگیا
تو رو برو جب سے ہوا میں خوشنما ہو گیا
تیرا ا ثر جب سے ہوا میں لا پتا سا ہو گیا