آنسوؤں سے بھر کر میں
مسکراہٹ کے دیے جلاتی ہوں
دن رات جدائی میں جل کر میں
امید کے دیپ جلاتی ہوں
امید کے دھاگے جب ٹوٹنے لگئیں
میں خوابوں کے رنگ چڑھاتی ہوں
خواب جب ٹوٹ جائیں میں
حقیقت کے کچھ رنگ دکھاتی ہوں
حقیقت جب تلخ ہو جائے تو
میں ٹوٹ کر بکھر جاتی ہوں