میں دشت کی مٹی ہوں تو پربت کا ہے جھرنا آ میری کبھی پیاس بجھانے کے لیے آ فرقت کا یہ موسم مرا دم گھونٹ رہا ہے سانسوں سے مری سانس ملانے کے لیے آ