میں نے چاھا اپنی محبت کو گلنار کردوں خواھش دید کا حسین موسم کر دوں میں نے دنیا سے الگ تیری پرستش کی ھے میرا خواب میرے سچ کی گواہی دے گے میری سوچوں میں دیکھہ کبھی سراپا اپنا میری خواہش کے جزیروں میں تبسّم تیرا طے تو یہ تھا کہ صدا توں رھتا میرا