میں پتھر تھی ، مجھے پتھر رہنے دیتے
موم بنانے کا احسان کیوں کیا ؟
زرہ دیکھوں ! ڈوب نا جایئں کنارے پر ہی کوئی
مجھ سے نظر ملا نے کا احسان کیوں کیا ؟
میرے دل کا آئنیہ خالی تھا ، ُاس میں لکی
اپنا عکس چھپانے کا احسان کیوں کیا ؟
چمکتی آنکھیں ، اور دھندلے خواب تھے میرے
میری آنکھیوں کو سنسان کرنے کا احسان کیوں کیا ؟
زندگی پہلے تو میری ہی زندگی تھی لکی
خود کو میری زندگی بنانے کا احسان کیوں کیا ؟
میں چراغ کس طرح جلا کے رکھوں راہوں میں
میرے شہر میں ہوا چلانے کا احسان کیوں کیا ؟
دو دن - دو بول محبت کے بول کر لکی
مہنیوں خنجر سے وار کا احسان کیوں کیا ؟
میرے جذبات بہت پاک تھے - جو تجھ پے ظاہر ہوئے
انہیں اک کہانی کا دینے کا احسان کیوں کیا ؟