میں کہ معصوم سے بچے کی طرح
ساری دنیا سے بےنیازسونا چاہتی ہوں
ینگامہ برپا ہو بلا کا اردگرد میرے اےخدا
آنکھوں میں لیکن خاب سلوناچاہتی ہوں
ٹوٹ رہاہے کچھ اس قلب ء شکستہ میں
چور ہو کر بھی مگر نھیں رونا چاہتی ہوں
خبر رات کی ہو نہ علم ہو ...سحر کا مجھے
بھر کے بانہوں میں کھلونا سونا چاہتی ہوں
بھت تھک گئی ہوں زندگی سے میری جان
لحد میں اس خاک کو اب سمونا چاہتی ہوں
کہہ دو باد ءصبا کو نہیں غرض اس سے
فکر کرے کوئی اور میں کھونا چاہتی ہوں