میں کیسے قتل ہوا

Poet: M.Asghar Mirpuri By: M.Asghar Mirpuri, Birmingham

اسےدرد جگر تھا
مجھے درد دل تھا
میں کیسے قتل ہوا
میرا قاتل اس کے
چہرے کا تل تھا
گھر کے پردوں کے
پیچھے سے جھانکتی تھی
اک محبت بھری
نظر پھینکتی تھی
میں اس کا دیوانہ ہو گیا
شمع کا پروانہ ہو گیا
ہر شب اس کا
دیدار کر کے سوتا
صبح وشام اس کے
خیالوں میں گم ہوتا
نا جانے وہ کوئی
حور تھی یا پری تھی
انجانےمیں میری آنکھ
جس سے لڑی تھی

Rate it:
Views: 366
22 May, 2011