میں ہر روز اپنے دل کی تعمیر کرتی ہوں
Poet: UA By: UA, Lahoreمیں ہر روز اپنے دل کی تعمیر کرتی ہوں
شکستہ خواب جوڑ کے سعی تعبیر کرتی ہوں
گہرے سیاہ بدبختی کے بادل جو مجھے گھیر لیں
امید وں کے دیئے جلا کر روشن تقدیر کرتی ہوں
آزاد رو یہ سارے اشک قفس نظر کے قیدی
کمال ضبط سے انھیں پا بہ زنجیر کرتی ہوں
قریب مرگ پہنچنے لگے جب جب میری حیات
طویل میں کھرچ کے عمر کی لکیر کرتی ہوں
عظمٰی مجھے کوئی بھی میرے جیسا نہ ملا
میں خود کو اپنے آپ کی نظیر کرتی ہوں
More General Poetry






