میں ہر روز اپنے دل کی تعمیر کرتی ہوں

Poet: UA By: UA, Lahore

میں ہر روز اپنے دل کی تعمیر کرتی ہوں
شکستہ خواب جوڑ کے سعی تعبیر کرتی ہوں

گہرے سیاہ بدبختی کے بادل جو مجھے گھیر لیں
امید وں کے دیئے جلا کر روشن تقدیر کرتی ہوں

آزاد رو یہ سارے اشک قفس نظر کے قیدی
کمال ضبط سے انھیں پا بہ زنجیر کرتی ہوں

قریب مرگ پہنچنے لگے جب جب میری حیات
طویل میں کھرچ کے عمر کی لکیر کرتی ہوں

عظمٰی مجھے کوئی بھی میرے جیسا نہ ملا
میں خود کو اپنے آپ کی نظیر کرتی ہوں

Rate it:
Views: 383
29 Dec, 2011