نئی محبت نیا تعلق نہ راس آئے تو لوٹ آنا
میں ایک کھڑکی کھلی رکھوں گا تو ہار جائے تو لوٹ آنا
بُرے دنوں کے لئے بچا کر رکھے ہیں میں نے کئی ستارے
جو حسب عادت ہوا تمہارے دیے بجھائے تو لوٹ آنا
پرانے چہرے بدلتے رہنے کی آرزو میں تمہیں بدل کر
ہوس کا تاجر نیا کھلونا خرید لائے تو لوٹ آنا
ابھی تیری دسترس میں رنگ ہے، خُوشبو ہے اور بہار رُت ہے
نذیر موسم کا کیا بھروسہ نظر چُرائے تو لوٹ آنا