ناؤ کاغذ کی چلتی نہیں
چور کے گھر بتی جلتی نہیں
گھنٹوں اس کی تصویر دیکھ کر
آنکھیں اسے تکتے ہوئے تھکتی نہیں
سارا دن اس سے باتیں کرتے کرتے
پھر بھی من کی پیاس بجھتی نہیں
جب سے مجھ سے روٹھا ہے وہ
اس دن سے فون کی گھنٹی بجتی نہیں
اپنی محبت کا یقین دلاتا رہتا ہوں اسے
ااس کے سامنے میری کوئی بات چلتی نہیں