پلا کے جام الفت کا
دغا کا زہر دیتی ہے
دکھا کے بھوری وہ آنکھیں
زندگی مشکل کرتی ہے
دکھا کے زلفیں گھنی سی
ان ہی میں گھونٹ دیتی ہے
بڑی ظالم ہے یہ محبت
مٹا کے شوخیاں دل کی
سرمئی شام کرتی ہے
ہنسنا اور شوخی باتیں کرنا
بے مول کرتی ہے
رلا کے بول پڑتی ہے
ذرا ہنس کے تو دکھلا دو
اور ہم خاطرِ الفت
زندگی کا دم بھرتے ہیں
بڑی ظالم ہے یہ محبت
پھر بھی ہوہی جاتی ہے