جب بہت ناکام ہوتی ہے
تب ماتم کا روپ لیتی ہے
فقط تیری ہی خواہش مجھ سے ہر روز لڑتی ہے
نہ آنکھوں کے رستے بہتی ہے
نہ لبوں سے ادا ہوتی ہے
فقط تیری ہی خواہش مجھ سے ہر روز لڑتی ہے
میں بہت جلتی ہوں
لیکن جیتی ہوں
بہت روتی ہوں
پر ہر وفت مسکراتی ہوں
رات کے وہ پچھلے پہر
نگاہوں سے خون بن کر
اترتی ہے
ففط تری ہی خواہش مجھ سے ہر روز لڑتی ہے
محبت کے گلستاں کو صحرا بنا جاتی ہے
ففط تیری ہی خواہش مجھ سے ہر روز لڑتی ہے