وہ کانچ جیسی نازک کمر رکھتا ہے
میرےدل میں اپنا گھر رکھتا ہے
دنیا کےکسی خطےمیں چلاجاؤں
وہ میری ہربات کی خبر رکھتاہے
نظروں سےاوجھل ہونےنہیں دیتا
ہر گھڑی مجھ پہ نظر رکھتا ہے
میرےلیےوہ ایسا اک شجر ہے
جو اپنے ساتھ محبت کا ثمررکھتاہے
میرے پیار کا پنچھی اڑنےلگا ہے
اب وہ بھی بال وپر رکھتا ہے