ہم پہ یوں ستم ڈھایا نہ کرو
نظریں ملا کر چرایا نہ کرو
اپنی نظروں کے جام پلاکر
یوں ہمارےہوش اڑایا نہ کرو
چہرےپہ زلفیں بکھراکر
ہم پہ بجلیاں گرایانہ کرو
رقیبوں کی باتوں میں آکر
باربار ہمیں آزمایا نہ کرو
کبھی تو چہرہ دکھایاکرو
ہمیں دیکھ کرشرمایانہ کرو