خوابوں میں خیالوں میں کبھی تو آئے ہوں گے
تخیل میں تمہیں ہم بھی نظر تو آئے ہوں گے
تمہاری نظروں کو ہم بھی نظر تو آئے ہوں گے
تمہارے سامنے وہ منظر کبھی تو آئے ہوں گے
میری باتیں پرانی وہی یادیں سہانی پرانے وہ فسانے
کبھی تو میری طرح تم نے بھی تو دہرائے ہوں گے
کبھی تنہائیوں میں کبھی شہنائیوں میں اے میرے ہمنوا
میری یادوں کے سرگم تم نے بھی تو گنگنائے ہوں گے
جگی راتوں میں دیکھے ہوئے خوابوں کی مانند
میرے سپنے تمہیں بھی کبھی تو آئے ہوں گے