نظر سے نظر ملائیو اب کے بار

Poet: Qasim Shuakh By: Qasim Shuakh, Mananwala Sheikhupura

نظر سے نظر ملائیو اب کے بار
دیکھ کے نظریں چرائیواب کے بار

کافی مدت سےہم نے دید نہیں کی
بن سنور کے آئیو اب کے بار

چاند سے چہرے کی بات الگ ہے
رخ سے پردا ہٹائیو اب کے بار

خوشبؤگلاب بھی خود پررشک کرے
زلفوں میں گلاب لگائیواب کےبار

گرموقع ملےبیٹھنےکا پہلو میں
حال_ ذل بھی سنائیو اب کے بار

دل دیوانےکی گزارش ہےآپ سے
سامنے سے نہ جائیو اب کے بار

وہ بھی سونگھیں لب_ "شوخ "کی نگہت
صبا! رنگ_غزل پھیلائیو اب کے بار

Rate it:
Views: 401
19 May, 2015