نفرت اسکی بے بدن ہے

Poet: سیدhammad razaنقوی By: syed hammad raza naqvi, Faisalabad

چاہت جسکی آبدیدہ نفرت اسکی بے بدن ہے
جو سوزش پروانہ مے جل مرا لاشہ اسکا بے کفن ہے

اگر یہ سفر آجائے زندگی کو میسر
تو زمین سے آسمان دو قدم ہے

سرحدوں کے فاصلے ہمے اس مٹی سے جدا نہی کر سکتے
جہاں شام گزری زندگی کی وہی اپنا وطن ہے

آغوش صدف جس رفعت کی تمنا ہے دوست
وہی چہرہ تو وقت کے ماتھے کا امن ہے

Rate it:
Views: 319
06 Jul, 2016