نفرت کی دھوپ میں برسات سے پہلے
Poet: Aazi By: Azam, Gujranwalaنفرت کی دھوپ میں برسات سے پہلے
حالات نا تھے ایسے تیری ملاقات سے پہلے
ہر کسی کو ہمدرد سمجھ لیتے تھے
ہم بھی کتنے سادہ تھے محبتوں کے تجربات سے پہلے
یہ بارش یہ ہوا یہ دھنک یہ موسم
کس کس سے محبت تھی تیری ذات سے پہلے
بکھرے تو بس ایسے ٹوٹ کے بکھرے
لوگ دیتے تھے مثال ہماری حادثات سے پہلے
تو یہ نا سمجھ تجھ سےالفت گئے دنوں کی بات ہے
ہم آج بھی سوچتے ہیں تجھے اپنی ذات سے پہلے
More Love / Romantic Poetry






