نفرت ہی نفرت ہر دل میں بس گئی
Poet: NEHAL GILL By: NEHAL, Gujranwalaنفرت ہی نفرت ہر دل میں بس گئی
ناجانے کونسی ناگن ہر بشر کو دَس گئی
قتل و گھارت ، بے حیائی عروج پے پہنچی
کس کم بخت کی نظر میرے شہر کو لگ گئی
خود ہی کی نظروں سے اتنا گِر گئے ہم
خاک بھی طنزیاں دیکھ کے میری طرف ہنس گئی
محبت ٹھنڈی پڑ گئی میرے شہر والوں کی
کہ نفرت سورج کے جیسے بہت ہی تَپ گئی
اب کون سمجھائے گا عقلمندں کو آکے
خدائی بھی سمجھا سمجھا کے اب تو تھک گئی
نہال ؔ جی کاش پرانی محبتیں لوٹ آئے مڑ کے
نفروں کے ڈر سے جو جو بھاگ پس گئی
More Love / Romantic Poetry






