اب بھی یے دل تجھ کو بھلا نھیں پایا
نقوش یادوں کے تیری مٹا نھیں پایا
تیرے احسانوں تلے دب سا گیا ھے
بوجھ وفا کا تیرے دل اٹھا نھیں پایا
پوچھتا ھے سارا عالم میرا تجھ سے رشتہ
کی لاکھ دل نے کوشش مگر بتا نھیں پایا
واعظ!!! بنا دل کافر کسی کے عشق میں
شاید اسلئے سجدوں میں خود گرا نھیں پایا
اسد اس ستمگر کو پھر کیسے یقین ھوگا
دل چیر کر اپنا اسے گر دکھا نھیں پایا ؟؟