Add Poetry

نکلتا ہے

Poet: کاشف فرید ساعی By: Kashif Fareed, Karachi

روز اک نیا دن تو ضرور نکلتا ہے
مگر یہ دل آگ غم میں جلتا ہے
ہر لفظ پر ہماری گرفت ہوتی ہے
وہ کچھ بھی بولے تو چلتا ہے
نہ کر شکوہ کے درد تو ہوتا ہے
میری جاں عشق میں سب چلتا ہے
دل کا حال تو دل ہی جانتا ہے ساعی
مگر نگاہوں سے بہت کچھ جھلکتا ہے

Rate it:
Views: 278
03 Jan, 2018
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets