نہیں رہنا کبھی تنہا

Poet: اےبی شہزاد By: اےبی شہزاد, Mailsi

نہیں رہنا کبھی تنہا رفاقت آشنا کرنا
حققیت آشنا کرنا صداقت آشنا کرنا

نہیں جو جانتے تم کو بتادو سچ حقیقت تم
کبھی تم بولنا مت جھوٹ فطرت آشنا کرنا

نہیں ہے بے وفا وہ ہوئی ہے کوئی غلط فہمی
اکیلے بیٹھ کر ان سے محبت آشنا کرنا

تعلق ختم ہو جائے گا نکلو گے رفاقت سے
شرافت بھول جائیں گے جسارت آشنا کرنا

سمجھتے ہیں جو کم تر ہی تجھےشہرت ملے گی تب
نہیں جو جانتے تم کو ذہانت آشنا کرنا

نہیں بدلا ہوں میں تیرا ہوں تیرا ہی رہوں گا میں
یقیں آئے گا پھر اس کو شکایت آشنا کرنا

مرے پاؤں میں آبلے ہیں سفر دشوار تھا کرنا
جو طے شہزاد کی ہے وہ مسافت آشنا کرنا

Rate it:
Views: 124
17 Dec, 2022