نہیں ملتے نہ سہی یاد تو آیا نہ کرو میرے احساس کے تاروں کو تو چھیڑا نہ کرو جستجو ہی میں تماری مرا گزرا ہر پل دھوپ ہو چھاؤں ہو،ہر گام پر تہنا نہ کرو اپنی منزل کی طرف چلتے رہو تم وشمہ مڑ کے ماضی کی طرف اب کبھی دیکھا نہ کرو