Add Poetry

نہیں منت کشِ تابِ سماعت المیہ اپنا

Poet: خلیلی قاسمی By: خلیلی قاسمی, India

نہیں منت کشِ تابِ سماعت المیہ اپنا
چھلکتا جائے ہے پیمانہٴ صبر و وفا اپنا

میں کیسے دل کو بہلاؤں، میں کیسے اس کو سمجھاؤں
کہ اب سے بھی آگے بڑھ گیا ہے مسئلہ اپنا

مگر اک بات پھر بھی باعثِ تسکینِ خاطر ہے
کہ ہے ہنگامہ آرا ان کے دل میں تذکرہ اپنا

مرا دل جلوت و خلوت کی قیدوں میں نہیں ہرگز
ہمیشہ آتش ہجراں میں جلنا مشغلہ اپنا

مجھے معلوم ہیں مجبوریاں اپنی بھی ان کی بھی
محض اس واسطے ہے خامشی بس فیصلہ اپنا

وہ کوئی اور ہوگا چاہ کر پھر بھولنے والا
نہیں ہے چاہ کر پھر بھول جانا حوصلہ اپنا

وہ گو معبود کا مسئلہ ہو یا محبوبِ دنیا کا
فقط توحید کا ہر باب میں ہے نظریہ اپنا

سرِ بازار بے گور و کفن ہے عشق کی میت
نہیں قابل سنانے کے خلیلی# مرثیہ اپنا
 

Rate it:
Views: 300
31 May, 2015
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets