نہیں ھو سکتا خود پہ یہ اختیار ٹہرو ابھی
تجھے سانسوں میں کرنا ہے گرفتا ٹہرو ابھی
راتوں میں جگنووں کی کہکشاں کہتی ہے تجھ سے
بڑا ہی خوبصورت ہے میرا سنسار ٹہرو ابھی
کچھ لمحوں کو افسانہ بنانے کے واسطے
صبح ہونے تک کروں تمہیں پیار ٹہرو ابھی
وقتے مسرت تجھکو اجڑے چمن کا سلام
کتنی شدت سے کیا تھا تیرا انتظار ٹہرو ابھی
نشان جھوڑ گیا ہے دل کے ھر گوشے میں رضا
ذرے ذرے کی طرح بکھرا ہے دلدار ٹہرو ابھی