نہ جانے کون
Poet: Shaz Tamakant By: Asif Bin Muhammad, dil seنہ جانے کون سے عالم ميں اس کو ديکھا تھا
 تمام عمر وہ عالم رہا ہے آنکھوں ميں
 
 کل اس کے ساتھ ہی سب راستے روانہ ہوئے
 ميں آج گھر سے نکلتا تو کس کے گھر جاتا
 
 ہر صبح سب سے پوچھتے پھرتے ہيں ہم کہ آج
 بندے ہيں کون؟ کس کو خدا مانتے ہيں لوگ
 
 ميں يہ کہتا ہو کہ مجھ سا نہيں تنہا کوئی
 آپ چاہيں تو ميری بات ميں ترميم کرليں
 
 ميرا ضمير بہت ہے مجھے سزا کيلیے
 تو دوست ہے تو نصيحت نہ کر خدا کيلیے
 
 کوئی گلہ کوئی شکوہ ذرا رہے تم سے
 يہ آرزو ہے کہ اک سلسلہ رہے تم سے
 
 کيا قيامت ہے مجھے حوصلہ ضبط ہے شاذ
 کيا غضب ہے کہ تیرے درد کا اندازہ ہے
 
 يہ جہاں ہے مجلس بے اماں کوئی سانس لے تو بھلا کہاں
 تیرا حسن آگيا درمياں يہی زندگی کا جواز ہے
  
More Love / Romantic Poetry






