نہ جانے کیوں تیری باتوں کو تسلیم کر لیا میں نے نہ جانے کیوں تیرے وعدوں کا یقین کر لیا میں نے معلوم تھا تو چھوڑ دے گا ایک دن مجھ کو پھر بھی خود کو زمانے میں بدنام کر لیا میں نے