نہ جانےکیوں ہم سےکوئی محبت نہیں کرتا
اب تو یہ عالم ہےکہ کوئی شرارت نہیں کرتا
سکون سے جینےکےلیے محبت ضروری ہے
مگر ہماری تو پوری کوئی ضرورت نہیں کرتا
آتے جاتے چہرے تو میں بہت دیکھتا رہتا ہوں
مگر کوئی ایک بھی دل میں پیداحرارت نہیں کرتا
میں ہر روز دیوار پہ لگےآئینےسےپوچھتاہوں
اصغرغریب کی کیوں کوئی قبول رفاقت نہیں کرتا