Add Poetry

نہ ملی غم یار سے فرصت

Poet: Khalid Pervez By: Khalid Pervez, Sialkot

پیتے پیتے مر گئے نہ ملی غم یار سے فرصت
رہا پھر بھی دل میں نہ ملی مجھے پیار سے فرصت

عہدِ الفت توڑ نہیں یہ ہے کورا ظرف ہمدم
میں نے روکا تو اُسے نہ ملی انکار سے فرصت

رنگ آج بھی ہیں ہر سو بہاروں کے دلکش
گلِ جستجو تھی کہ نہ ملی مجھے خار سے فرصت

لوگو نہ ماتم کرو دلِ آنگن میں نہیں ویرانہ
مجھ کو تو ملی ہی نہیں انتظار سے فرصت

میری ولایت پہ گماں ہے میری تربت کو خالد
میری چاہتوں میں کمی نہ ملی پیار سے فرصت

Rate it:
Views: 418
10 Nov, 2008
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets