Add Poetry

نہ ہو رنجیدہ اتنے کہ ہم بے صبر ہو نہ جائیں

Poet: Santosh Gomani By: Santosh Gomani, Mithi

نہ ہو رنجیدہ اتنے کہ ہم بے صبر ہو نہ جائیں
اِن مایوس چہروں کا کوئی اثر ہو نہ جائیں

ابھی تو آنکھوں میں اشک ٹھہر چکے ہیں
تجاوز سے سہی، مسکراؤ کہ ابر ہو نہ جائیں

لوگ قائم مقام کو بھی اپنی قدرت سمجھتے ہیں
ہم کچھ دیر سنگ چلے بھی اَنکر ہو نہ جائیں

دکھ کی بوندیں برساؤ مگر تغافل نہ کرو
ایسا نہ ہو کہ قطرہ قطرہ سمندر ہو نہ جائیں

اپنے چہرے کا جلاؤ چراغ کہ راہیں ڈھونڈلیں
کھوکر ان اندھیروں میں کہیں بدر ہو نہ جائیں

اپنی حیات کو اپنی دھن میں لاؤ سنتوشؔ
کبھی اپنے آپ سے بھی بے خبر ہو نہ جائیں

 

Rate it:
Views: 245
08 Jan, 2011
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets