کیف و مستی گھٹائیں ، نیا سال ہے
خوبرو ہیں فضائیں نیا سال ہے
دور ہوتے ہوئے، غم میں روتے ہوئے
آ ذرا مسکرائیں نیا سال ہے
اک ترے نام کا دل کی دیوار پر
پھر کیلنڈر لگائیں نیا سال ہے
آنکھ کے آئینے میں نیا عکس ہو
بھول جائیں جفائیں نیا سال ہے
جان لیوا یہ غم ہیں غمِ زندگی
"مل کے بانٹیں وفائیں نیا سال ہے"
تم بصیرت کی آنکھوں سے دیکھو ذرا
تم کو دیں گے دعائیں نیا سال ہے
وشمہ زندہ ہے وہ جو ہمیں بھول کر
اس کو ہم بھول جائیں نیا سال ہے