ہم سے ملتے تھے سِتارے آپ کے
پھر بھی کھو بیٹھے سہارے آپ کے
کیسا جادو ہے سمجھ آتا نہیں
نیند میری خواب سارے آپ کے
ایسے لگتا ہے محبت ہوگئی
دل جو دھڑکے ہیں ہمارے آپ کے
آنکھ کے رستے مجھےآنے تو دیں
دل میں گھر کرنے کو پیارے آپ کے
ہوگئے ہمگام دونوں یہ جہاں
ساتھ جو کچھ پل گذارے آپ کے
ہم سے شاید معتبر ٹہری صبا
جس نے یہ گیسو سنوارے آپ کے
آپ کی نظر کرم کے منتظر
کب سے بیٹھے ہیں دوارے آپ کے
کوئی اس کی آنکھ کو بھائے گا کیوں
جس نے دیکھے ہوں نظارے آپ کے
بِن ترےتو سانس بھی تو چلتی نہیں
ہر گھڑی چاہے اشارے آپکے
مسکر ا کر دیکھیئے تو ایک بار
کہکشاں یہ چاند تارے آپ کے
جھوٹ ہے مفتی بُھلا بیٹھے ہو سب
کیوں تھے پلکوں پر ستارے آپ کے