واپس نہ آئے پھول سے جسموں کو چیر کے

Poet: Rafiq Sandeelvi By: Rashid Sandeelvi, islamabad

واپس نہ آئے پھول سے جسموں کو چیر کے
جھوٹے تھے کتنے ربط کمانوں سے تیر کے

کھڑکی میں طشت تھامے ہوئے تھا کسی کا ہاتھ
ٹوٹے پڑے تھے کاسے گلی میں فقیر کے

کٹ جائے خیر ہی سے نیابت کا مرحلہ
شہزادگاں سے جلتے ہیں بیٹے وزیر کے

سوچو تو بے جواز تھیں کھیڑوں سے نفرتیں
کیدو نے سارے خواب بکھیرے تھے ہیر کے

کاغذ پہ ثبت کوئی تہ ایسا پیام تھا
دشمن نے پاؤں کاٹ دئے ہیں سفیر کے

Rate it:
Views: 374
18 Aug, 2010