Add Poetry

وصل سے بھاگو گے گر بھاگ سکو گے لیکن

Poet: خلیلی قاسمی By: خلیلی قاسمی, India

وصل سے بھاگو گے گر بھاگ سکو گے لیکن
تم مگر بھاگ کے اس دل سے کہاں جاؤگے

دل کا کشکول لیے میں نے لگائی ہے صدا
اپنے در سے مجھے محروم نہ لو ٹاؤگے

زندگی گر نہیں تو موت مری کر لو قبول
کب تلک اپنی گلی میں مجھے بھٹکاؤ گے

ہر طرف سے مرے اوپر ہے طعن کی بوچھار
آتشِ ہجر میں تم بھی مجھے سلگاؤ گے

آ مرے خضر کہ دم ٹوٹ رہا ہے میرا
بعد از مرگ ہی کیا آب بقا لاؤ گے

ہجر سے کیوں نہ چھلک جائے مرا ظرف حیات
جب مئے وصل سے تم ہی مجھے ترساؤ گے

Rate it:
Views: 498
31 May, 2015
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
تُمہاری یاد میں دِل کا نِظام کس کا تھا تُمہاری یاد میں دِل کا نِظام کس کا تھا؟
یہ اِضطراب، یہ شوقِ دَوام کس کا تھا؟
جو بے نَقاب ہوا خواب میں، بتایا نہیں،
یہ حُسن، یہ نگہِ خوش کَلام کس کا تھا؟
سَکوتِ شَب میں جو دِل کو جَلا گیا آخر،
چَراغ کون تھا، شُعلۂ خام کس کا تھا؟
تُمہارے بعد جو تَنہائی کا سَفر گُزرا،
ہر ایک موڑ پہ سایہ، سَلام کس کا تھا؟
جو لَب ہِلے نہ کبھی، اَشک بَن کے بَہتا رہا،
وہ غَم تُمہارا تھا یا میرا نام کس کا تھا؟
جو زَخم دے کے بھی چُپ تھا، وہ شَخص کیسا تھا؟
نہ پُوچھ مجھ سے، وُہی اِنتقام کس کا تھا؟
دھُواں تھا دِل میں، مَگر روشنی سی باقی تھی،
جَلا جو خواب، وُہی احتشام کس کا تھا؟
جو زِندگی کو بِکھرنے سے روک لیتا تھا،
وہ حَرف، وہ دُعا، وہ کَلام کس کا تھا؟
سُنے بغیر جو خاموش ہو گیا مظہرؔ،
وہ آخری سا دِل آشوب جام کس کا تھا؟
نَظر میں عَکس رہا، دِل میں چُپ سا طُوفاں تھا،
یہ بے قَراری، یہ وَجد و قیام کس کا تھا؟
جو دَستِ غیر سے خط بھی ملا تو حَیرت تھی،
بِکھرتے حَرف میں وہ اِحترام کس کا تھا؟
کہیں سے آئی صَدا، اور سَب لَرز سے گئے،
یہ کَیف، یہ اَثر، یہ پَیام کس کا تھا؟
تُمہیں جو کہتے ہیں مظہرؔ وَفا سے دُور ہوا،
بَتاؤ ان کو، وُہی تو غُلام کس کا تھا؟
MAZHAR IQBAL GONDAL
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets