وفا میں تیری میں یہ بھی سراب دیکھوں گا

Poet: Ahsan Mirza By: Ahsan Mirza, Karachi

وفا میں تیری میں یہ بھی سراب دیکھوں گا
ابھی تو جاگتی آنکھوں سے خواب دیکھوں گا

بھلے سے کچھ بھی نہ کہہ التفات پر میرے
میں تیرے چہرے پہ تیرا جواب دیکھوں گا

مجھے یقیں ہے کہ وقتِ جدائی آنے پر
میں تیرا عکس کہیں زیرِ آب دیکھوں گا

میں تیرے جذب سے خود کو نکال سکتا تھا
خبر نہیں تھی ترا اجتناب دیکھوں گا

جو خواہشوں کے سمندر میں پڑ گیا پائوں
میں اپنا آپ وہیں غرقِ آب دیکھوں گا

موازنہ کیلئے آ گیا ہوں ساحل پر
زیادہ کس میں ہے اب اضطراب دیکھوں گا

مجھے خبر ہے وہ مخلص نہیں مگر احسن
چڑھا ہوا ہے جو رخ پر نقاب دیکھوں گا

Rate it:
Views: 538
25 Sep, 2013