کی تھی وفا ہم نے وفا کے واسطے
نہ کی تھی وفا بے وفا کے واسطے
کھاتے رہے چوٹ پہ چوٹ ہم
کھائی ہر چوٹ تیری ادا کے واسطے
سننے پڑے ہیں طعنے دنیا کے ہمیں
سنا ہے ہر طعنہ اپنی دلربا کے واسطے
گھبرائے ہوئے ہیں بہت ہم ،آ جائو
ہیں ترس گئے ہم تیری صدا کے واسطے
بنالی ہے دل پہ تیری تصویر ہم نے
شاکر اپنے دل کی چاہ کے واسطے